Monday, January 13, 2025

آج کیا مختلف ہے ؟


 آج کیا مختلف ہے

ہر دور کے اپنے جذبات، خیالات، رویے اور متوقع رویے ہوتے ہیں۔ فطرتاً انسان لوگوں میں تین متوقع رویے دیکھنا چاہتا ہے

۱۔ انہیں اپنے آپ سے ڈرانا چاہتا ہے

۲۔ انہیں اپنے آپ سے محبت کرانا چاہتا ہے

۳۔ انہیں اپنے آپ سے حیران کرانا چاہتا ہے

تیسرا رویہ انسانی تاریخ کے پچھلے ادوار میں اتنا متحرک نہیں تھا لیکن آج کل سب سے متحرک یہی ہے۔ ہم سب دوسروں کو حیران کر دینا چاہتے ہیں، چونکا دینا چاہتے ہیں، اور عجیب بات یہ ہے کہ ہم خود بھی حیران ہونے اور چونکنے کے لئے ہر وقت تیار رہتے ہیں۔ فیس بک کی دنیا نے اس رویے کو بہت تقویت بخشی ہے۔ جو چیز ہمیں حیران نہیں کرتی، ہم نہ تو اسے دیکھتے ہیں نہ پڑھتے ہیں۔ جو چیز ہمیں چونکانے میں ناکام رہی ہمارے لئے اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ زیادہ سے زیادہ لائکس اور کومنٹس لینے کے شوق نے چونکانے کے رویے کو اور بھی پختہ کر دیا ہے۔ ہم روز مرہ زندگی میں بھی اسی رویے پر زندگی گذارنے لگے ہیں۔ جو شخص ہمیں چونکانے میں ناکام رہتا ہے ہم اسے نہ تو عقلمند سمجھتے ہیں نہ مخلص۔ چونکانے کا یہی رویہ ہمارے کاروبار اور مصنوعات میں نظر آتا ہے، ہمارے نوکریاں کرنے اور تعلقات نبھانے میں کار فرما نظر آتا ہے۔ 


کچھ خیالات بیماریاں اور کچھ ان بیماریوں کی شفا۔ جس طرح جسم نباتات کھانے کا عادی ہے اور بیماری کی صورت میں اس کی شفا بھی نباتات میں ہی رکھی ہے اسی طرح دماغ خیالات کی وجہ سے بیمار ہوتا ہے اور اس کی شفا بھی کچھ دوسرے خیالات میں رکھی ہے۔ انسان کی روح بھی بیمار ہوتی ہے اور اس کی بھی شفا ہے۔

میاں بیوی کے تعلقات جسمانی، دماغی اور روحانی تینوں قسم کی بیماریوں کا شکار ہو سکتے ہیں، لیکن عام طور پر ان کی شفا اچھے خیالات کی دوا دے کر حاصل کی جاتی ہے۔ میاں بیوی کے خوشگوار تعلقات پر مذہب و ادب میں جو کچھ بھی پڑھنے کو ملتا ہے ضرور پڑھیں۔ زیادہ سے زیادہ مطالعہ اپنے آپ اپنا اثر چھوڑتا ہے اور انسان بغیر کسی شعوری کوشش کے ٹھیک ہو جاتا ہے۔ 

..................

میں ہمیشہ جنت کے کسی شارٹ کٹ کی تلاش میں رہا ہوں، اور اب مجھے لگتا ہے سب سے بڑا شارٹ کٹ یہ ہے کہ میں پرانی غلطیوں کی توبہ کروں اور اپنے بیوی بچوں کو زیادہ سے زیادہ خوش رکھنے کی کوشش کروں۔ 

.....................

حاوی شاہ