Wednesday, June 25, 2008

غزل

اندر سے بھی ہیں برہم جب ہم جدا ہوءے تھے
لگتا نہیں تھا تاہم جب ہم جدا ہوءے تھے

اک دوسرے کو اپنا کہنے لگے تھے دونوں
اتنا قریب تھے ہم جب ہم جدا ہوءے تھے

چھوٹے سے ایک گھر کے آنکھوں میں خواب رہتے
سوتے اور جاگتے دم جب ہم جدا ہوءے تھے

کیسی مہیب شب تھی کیسی اداس صبح
اک دوسرے سے باہم جب ہم جدا ہوءے تھے

چلنے لگی ہیں اعلیٰ ویران سی ہواءیں
پھر آ گیا وہ موسم جب ہم جدا ہوءے تھے


No comments: