Monday, June 23, 2025

پچھلے دنوں میں گیجٹس اور وجٹس کے

 

پچھلے دنوں میں گیجٹس اور وجٹس کے کوڈ لکھ رہا تھا، تو ایک بات پر بڑا حیران ہوتا تھا، کہ ایک کوڈ ایک بلاگ پر بہت اچھا چلتا تھا، لیکن دوسرے بلاگ پر فیل ہو جاتا تھا۔ اس کی وجہ یہ ہوتی تھی، کہ اس بلاگ پر استعمال کیے ہوئے دوسرے کوڈ اس سے کمپیٹیبل نہیں ہوتے تھے۔ 

پھر ایک اور بات بڑی عجیب ہوتی تھی، کہ ایک کوڈرائٹر کو کوئی پرمپٹ دیتا تھا، اور پہلی بار وہ کوڈ لکھتا تو بالکل عجیب سا، جو چل ہی نہ پاتا میرے سسٹم پر۔ لیکن انہی پرمپٹس پر دوسری بار لکھنے کو کہتا، تیسری، چوتھی، پانچویں بار لکھنے کو کہتا تو بہت عمدہ کوڈ سامنے آتا۔ جو میرے سسٹم پر بہترین چل رہا ہوتا۔ 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہمیں اب اتنا عقلمند ہو جانا چاہئے، اور یہ سمجھ لینا چاہئے کہ انسانوں میں بھی کمپیٹیبلٹی ہوتی ہے۔ ایک انسان ایک جگہ پر اچھا پرفارم نہیں کرتا، لیکن دوسری جگہ پر اچھا پرفارم کرتا ہے۔ ورکرز، ایمپلائیز، کوورکرز، باس، ان سب کا بھی یہی مسئلہ ہوتا ہے۔ ایک کمپنی سے ایک ورکر کو نکال دیا جاتا ہے، لیکن دوسری کمپنی میں وہی ورکر حیران کر دیتا ہے اپنے کام سے۔ ہمیں اپنے ارد گرد رہنے والے لوگوں کو مارجنز دینے چاہئیں۔ ہمیں رعائتیں اور کنسیشنز دینے چاہئیں۔ ہمیں یہ مان لینا چاہئے کہ بہت سے لوگ صرف ہماری صحبت، ہمارے ساتھ، ہماری کمپنی کی وجہ سے غلط پرفارم کر رہے ہیں، غلط چل رہے  ہیں۔ اگر وہ کسی اور جگہ کسی اور کے ساتھ ہوتے تو بہت اچھا پرفارم کرتے۔ بعض دفعہ میاں بیوی محسوس کرتے، کہ اگر یہی لائف پارٹنر کسی دوسرے کی زندگی میں ہوتا تو کتنا قابل رشک ہوتا، کتنا خوبصورت چلتا۔ 

اللہ تعالیٰ نے ہماری کمپوزیشن میں ایک چیز رکھی ہے، جو یہ طے کرتی ہے، کہ ہماری زندگی میں کون سے لوگ اور چیزیں آئیں گی۔ کیسے راستے اور کیسی ٹریفک آئے گی۔ 

آپ کبھی غور کریں، کہ کروڑوں اربوں لوگوں میں سے آپ کی زندگی میں وہی چند سو لوگ آئے ہیں۔ ایک ہی طرح کے تقریبا۔ آپ دیکھتے اور سنتے تو ہزاروں لوگوں کو ہیں، لیکن آپ کی زندگی میں وہی چند سو لوگ ہوتے ہیں۔ ایون آنلائن ورلڈ میں بھی۔ ہزاروں ویبسائٹس ہیں، کروڑوں یوزرز ہیں۔ بہت سے ایسے ہیں، جو کبھی آپ کے سامنے آ جائیں تو آپ حیران ہو جائیں، کہ یہ اب تک کہاں تھے۔ لیکن آنلائن ورلڈ میں بھی محض چند لوگ، چند گروپس، چند ویبسائٹس ہوتی ہیں، جو آپ کے سامنے آتی ہیں۔ ہزاروں گروپس ہیں جو سامنے آ جائیں تو آپ خوشی کے مارے اچھل پڑیں، لیکن وہ آپ سے اوجھل ہیں، وہ آپ کے لئے نہیں ہیں۔ اسے انٹرنیٹ کی دنیا کہتے ہیں۔ چیزیں اور انسان کس نوعیت کی بنا پر کونیکٹ ہوتے ہیں، ہمیں ابھی یہ چیز ڈسکور کرنی ہے۔ 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اللہ تعالیٰ ہماری زندگیوں کو کمپیٹیبل لوگوں اور چیزوں سے مزین فرمائے، آمین۔ 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بقلم: حاوی شاہ


No comments: