میرے مدرسے سے جب بچے اٹھ کر جاتے ہیں، تو ایسے لگتا ہے جیسے میں کسی اور ہی دنیا سے واپس آ رہا ہوں۔ کیسی خوشی اور خوبصورتی کی دنیا ہوتی ہے بچوں کے قرآن پاک پڑھنے کی۔ میرے استاد محترم حضرت سید غفران علی شاہ صاحب کوئی پچھلے پچاس سال سے پڑھا رہے ہیں، اور صبح و شام پڑھا رہے ہیں، کیسی فیلنگز ہوں گی ان کی۔ میں جب انہیں دور سے دیکھتا ہوں، تو ان کے پورے وجود کے گرد ایک نورانی ہالہ نظر آتا ہے۔
قرآن پاک پڑھانے کی فیلنگز ایسی خوبصورت ہوں گی، اس کا مجھے کچھ اتنا زیادہ اندازہ نہیں تھا۔ یہ تو سب سے ہی اعلیٰ ہیں۔ قرآن پاک پڑھنا، حفظ کرنا، سب بہت اچھا تھا ، لیکن قرآن پاک پڑھانا تو کمال ہی ہو گیا ہے۔ میں سوچ رہا ہوں ابھی مدرسہ پوری طرح ایسٹبلش نہیں ہوا، پوری طرح ایسٹیبلش ہو جائے گا، باقاعدہ پچیس تیس بچے بیٹھے ہوں گے تو پتہ نہیں کیا عالم ہو گا۔ میں تو تصور کر کے ہی پھولا نہیں سماتا۔ اللہ تعالیٰ نے کیسی مہربانی کی ہے مجھ پر۔ ذالک فضل اللہ، یوتیہ من یشاء۔ ورنہ من آنم کہ من دانم۔
میں یہ سب آپ لوگوں سے اس لئے شئیر کر رہا ہوں، کہ ایک تو میرا یقین ہے، کہ اچھی باتیں شئیر کرنی چاہئیں، اور دوسرا یہ کہ اگر آپ میں سے بھی کسی کا دل چاہ رہا ہو تو شروع کر لے، بہت اچھا ایکسپیرئنس ہے۔ بس اللہ تعالیٰ یہ کیف و سرور عطا فرماتا رہے ، اس جیسی بات نہیں ہے اور کوئی۔
یہ دنیا قرآن پاک پڑھنے پڑھانے میں کتنی خوبصورت ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ تعالیٰ ہمارے دلوں کو تدریس قرآن پاک کی خوش قسمتی عطا فرمائے، آمین۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بقلم: حاوی شاہ
No comments:
Post a Comment